کے پرتِ دیواناپن بنا ہی رہا۔ اَکسر اؤرتوں کی آدت ہوتی ہے کِ وو پتِ کو تانے مارتی رہتی ہیں کِ آپکو تو بس سیکس کے اَلاوا کُچھ سُوجھتا ہی نہیں ہے۔
تو میںنے اُسّے پُوچھا کِ شاید تُمہارے مایکے میں تُمکو کھِلانے کے لِئے کم پڑنے لگا ہوگا اِسلِئے تُمہاری شادی کرنی پڑی !
تو پتنی بولی- ہو او او او او، کوئی نہیں، کھُوب تھا !
تو میں بولا- پھِر لِکھائی پڑھائی لایک دھن نہیں ہوگا !
تو وو بولی- اؤر کِتنا پڑھنا تھا، کھُوب تو پڑھ لِیا !
میںنے پھِر پُوچھا- تو اوڑھنے پہنانے میں اَسمرتھ ہونے لگے ہوںگے ؟
تو پتنی بولی- آپ بھی نا کیسی باتیں کر رہے ہو، رُپیے پیسوں کی کمی تو کوئی نہیں تھی !
تو میں بولا- میری پیاری پرانیشوری ! اَرے تو جِس چیج کی کمی تھی وو تھا لںڈ، اؤر سیکس ! سمجھی نا ! اؤر اِسی کے لِئے اَپنی شادی کی گئی ہے اؤر جِسکے لِئے شادی کی گئی ہے، اُسکا اَنادر کیوں کریں !
یہ تو من کی کھیتی ہے، جب بھی من کرے کھُوب چُدائی کرو۔ اِسّے بھی کبھی من بھرنا چاہِئے کیا !
اَرے یار لوگوں میں کئی ترہ کی گلت دھارناّیں ہوتی ہیں، کئی تو اُن دھارناّوں کے چلتے سیکس کا مجا نہیں لے پاتے ہیں، اؤر کئی لوگ اَسمرتھ ہوتے ہیں، جلدی ہی سکھلِت ہو جاتے ہیں یا کِسی کارنوش اُنکا من ہی نہیں کرتا، وو بیچارے ویسے مجا نہیں لے پاتے ہیں، اِسلِئے جب تک اِس مشینری کو چالُو رکھیںگے یے سہی تریکے سے کام کریگی، ورنا کھراب ہو جایّگی۔
اؤر میری دیوانگی پر تو تُجھکو پھکھر ہونا چاہِئے، کِ اِس کارن ہی سہی میں تُمہارے آگے پیچھے تو گھُومُوںگا نا !
اؤر مجے کی بات کِ میری پتنی کو یہ بات ٹھیک سے سمجھ آ گئی، اُسکے باد اُسنے کبھی مُجھے اِس بات کا اُلاہنا نہیں دِیا۔
لگبھگ بیس سال شادی کو ہو چُکے ہیں، اَب کُچھ سمے سے میری پتنی میں کُچھ بدلاو آئے ہیں، وو سیکس کے لِئے منا تو نہیں کرتی ہے، لیکِن وو سیکس میں سکرِے بھاگ بھی نہیں لیتی ہے، مُجھے سیکس کرنا ہو تو پھورپلے مُجھے اَکیلے کو کرنا ہوتا ہے، وو نہیں کرتی، سیکس کے لِئے کھُد پہل نہیں کرتی، ہاں سیکس میں اورگاسم لینے کے لِئے جرُور سکرِے ہوتی ہے ! بس، ہو گیی چُدائی اُسکی ترپھ سے ! چُمبن لینے کو منا کرتی ہے، بولتی ہے میرا دم گھُٹتا ہے۔
میںنے اُسکو سمجھایا کِ تُم کِس کے سمے مُںہ سے ساںس کیوں لیتی ہو، ناک سے لو،
تو بھی وو منا کرنے لگی ہے، بولتی ہے کِس مت کرو۔
اَب بتائیّے جو چیج مُجھکو سبسے اَچّھی لگتی ہے، جِس کرِیا میں میں 10-20 مِنٹ آرام سے نِکال سکتا ہُوں، وو ہی نہیں کرنے کو مِلے ۔۔ّ۔ّ۔
کھیر۔ّ۔
میںنے کئی جگہ پڑھا ہے کِ لوگ اَپنے لنڈ کو تین اِںچ چؤڑا اؤر 9 اِںچ لمبا بتاتے ہیں۔
ایک آم اِںسان کے لِئے یہ سوچ کر اَپنا دِماگ کھراب کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ّ۔
میں ایک بہُت سادھارن سا اُداہرن دے رہا ہُوں
آپ ایک بِسلری کی پانی کی بوتل لے لیجِیے، یہ بوتل تین اِںچ چؤڑی ہوتی ہے اؤر اِسکے اُوپر کا مُںہ جہاں سے بوتل گھُومنا شُرُو ہو جاتی ہے وہاں تک نؤ اِںچ لمبائی ہوتی ہے، میںنے 9 اِںچ لمبائی کا تو سُنا ہے اؤر بندے کو دیکھا ہے لیکِن تین اِںچ چؤڑا۔ّ۔۔ میںنے کبھی بھی نہیں دیکھا۔ّ۔۔
میری سیکس پاور میں کوئی کمی نہیں آئی، اَب مُجھے روج ہی اَدھِکتر مُٹھ مار مار کر کام نِکالنا پڑتا ہے۔ جہاں سیکس روج کرتے تھے اَب 20 دِن سے ایک مہینا تک نِکل جاتا ہے، من بھٹکنے لگا، کِ کوئی ساتھی مِل جائے جو میری سمسیا کو سمجھے اؤر میرا ساتھ دے۔
میری کںپیُوٹر رِپیّرِںگ شاپ کے باجُو میں موبائیل کمیُنِکیشن کی دُکان کھُلی، کُچھ دِن تو بندا لگاتار بیٹھا پھِر اُسنے ایک لڑکی کو وہاں اَپوئیںٹ کِیا اؤر کھُد نے کِسی اؤر ملٹیپلیکس میں ایک اؤر دُوکان کھول لی اؤر وہاں بیٹھنے لگ گیا۔ ایکدم سلِم لڑکی جوانی کی گود میں سر رکھا ہی تھا اؤر جوانی میں لڑکی کو جیسے کھُوبسُورتی اؤر اَرمانوں کے پںکھ لگ جاتے ہیں، وو تھوڑا بولنے میں بولڈ ہو جاتی ہے، وو بھی شُرُو میں تو کم بولتی تھی، پھِر بولڈ ہو گئی، کِسی بات کو لیکر پریشانی ہوتی تو مُجھے بولتی۔
ہم لوگ آپس میں کھُلنے لگے، ایک دِن بہُت ہی اَجیب سا واکیا ہُآ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔۔
اُسکو سُو سُو جانا تھا وو مُجھسے بول گئی کِ میں اَبھی آئی ! زرا اِدھر دُکان میں دھیان رکھنا !
وو گئی اؤر واپس آئی اؤر بہُت پریشان سی لگی، کُچھ دیر بیت گئی۔ّ۔ّ۔
پھِر ہِچکتی سی باہر آکر مُجھے بولی- سر، پلیج ! ایک مِنٹ اِدھر آیّںگے۔ّ۔ّ۔ّ؟
میںنے لڑکوں کو بولا- تُم لوگ کام کرو، میں آیا !
اؤر اُسکے پیچھے اُسکی دُکان میں گیا، وو اَندر کیبِن میں چلی گئی تھی، میں کیبِن کے درواجے پر جاکر بولا- ہاں کیا ہُآ۔ّ۔؟
تو اُسکا مُںہ لال ہو گیا، بولی- مُجھے شرم بھی آ رہی ہے اؤر اِمرجیںسی اِتنی ہے کِ میں بِنا کہے رہ بھی نہیں سکتی۔
میںنے کہا- تو کہ دے نا، پھِر شرم کی کیا بات ہے۔
تو وو ہِچکتے ہُئے رُک رُک کر بولی- سر میں سُ سُ گئی تھی۔ّ۔ّ۔ میری سلوار۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ ، کیا بولُوں،
میںنے کہا- اَرے بول نا۔ّ۔ّ۔ّ۔
تو بولی- ناڑے میں گاںٹھ لگ گئی ہے۔ّ۔ّ۔ّ۔۔
میںنے کہا- اوہّہ، ہے تو سمسیا ہی ! لیکِن جو کرنا ہے وو تو کرنا ہی پڑیگا۔ّ۔ّ۔
میں کیبِن کے اَندر ہو گیا، اُسکو ایک سائیڈ میں کِیا اؤر کُرتے کو اُوپر کر کے ناڑے میں پڑی گاںٹھ کو سہی کِیا، اؤر اُسکو سُ سُ کرنے بھیج دِیا۔ّ۔ّ۔
میری کیا ہالت ہُئی ہوگی آپ بھی اِس ہالت میں ہوتے تو ۔۔ّ۔ّ، سہج ہی اَںداجا لگا لو۔ّ۔ّ۔
میںنے چھوٹے کو چڈّی میں ہاتھ ڈال کر اُوپر کی اور کِیا اؤر اَپنی دھڑکن پر کابُو کرنے کا یتن کرنے لگا۔
سپنا کا کیا ہال ہُآ ہوگا، جِس ترہ سے بیچاری کے ہاو بھاو لگ رہے تھے، دھڑکن تو اُسکی بھی بڑھ ہی گئی ہوگی۔ّ۔، اُسکا مُںہ ایکدم لال ہو گیا تھا۔ اِسکا متلب پہلی بار کِسی مرد کا ہاتھ اِس ترہ سے اُسکو لگا تھا۔ّ۔ّ۔۔
میںنے سوچا کِ میںنے تو کیا گلت کِیا، اُسنے کہا تو مدد کر دی ! اِمرجیںسی تھی ہی اِتنی ! کھیر اَب ہوگا جو دیکھا جایّگا۔ّ۔۔
اَب میرے من میں ایک اَرمان جاگا کِ سپنا یدِ تیّار ہو جائے تو۔ّ۔۔
جو گھُٹن میرے من میں مُجھے مہسُوس ہوتی ہے وو ختم ہو جایّگی۔
کھیر۔ّ۔ّ، میںنے اَپنا سر جھٹکا، سوچا تھیوری میں اؤر ہکیکت میں بہُت پھرک ہوتا ہے۔ّ۔ّ۔
وو جیسے ہی اَپنی دُکان میں آئی میں اَپنی دُکان میں چلا آیا، لیکِن آتے آتے اُسکے مُںہ سے تھیںک یُو سر۔ّ۔۔ نِکلا، میںنے اُسکی اؤر دیکھا اؤر مُسکُرا کر چلا آیا۔ّ۔ّ۔
اَب ہم تھوڑا اؤر کھُل گئے، کبھی کبھی جب وو بِلکُل اَکیلی ہوتی تو مُجھسے کہ دیتی- سر لںچ کر لو !
تو ہم ساتھ ساتھ لںچ کر لیتے تھے۔ّ۔ّ۔، کُچھ ہںسی مجاک، جوکس بھی چلتا رہنے لگا۔ّ۔ّ۔
لیکِن دِلّی اَبھی کِتنی دُور تھی کُچھ پتا نہیں۔ّ۔ّ۔
وو کھالی ٹائیم میں کںپیُوٹر پر گیمس کھیلتی تھی، جیاداتر تاش والے گیمس !
ایک بار لںچ میں بُلایا تو وہی گیم لگا پڑا تھا تو میںنے کہا- بور نہیں ہوتی اِن گیمس سے؟ روج روج یہی گیم، بچّوں والے ۔۔ّ۔۔
تو اُسکے مُںہ سے اَچانک ہی نِکل گیا- تو سر آپ ہی بتا دو کُچھ !
میںنے مؤکا دیکھ کر کہا- تُو بُرا تو نہیں مانے تو بتا دُوںگا !
تو سپنا بولی- آپ بھی کیا بات کرتے ہو، بُرا کاہے کا مانّا؟
تو لںچ کے باد میں اُسکے کںپیُوٹر پر اَنترواسنا سائیٹ لگا کر بولا- یہ دیکھ، ایک ایک ٹوپِک پر کلِک کر، یدِ پسںد نا آیے تو بُرا مت مانّا ! بںد کر دینا میں اؤر کُچھ گیمس میں کںپیُوٹر پر ڈال دُوںگا۔ّ۔ّ۔
اُسکے باد 3-4 دِن تک اُسنے ن تو مُجھسے بات ہی کی اؤر نا ہی مُجھے لںچ کے لِئے آواج ہی دی۔ میں یدِ باہر نِکلتا بھی تو وو میری ترپھ نہیں دیکھ کر نجر نیچے کر لیتی۔۔
میںنے سمجھا کِ گلت ہی ہو گیا لگتا ہے۔ّ۔ شاید یہ لڑکی اِس ترہ کی چیجوں میں رُچِ نہیں لیتی ہوگی۔ّ۔ّ۔، میرے من میں پچھتاوا ہونے لگا، کِ کیوں میںنے اُسکو بِنا اُسکا من جانے اِس ترہ کی سائیٹ اُسکو دِکھائی۔ّ۔۔ بیچاری اَچّھی دوست تھی۔۔
کھیر۔۔ اَب جو ہونا تھا وو تو ہو چُکا۔ّ۔
ہمارے مال میں دُکانیں لگبھگ 11 تک پُوری ترہ سے کھُلتی تھی، لیکِن میں ہمیشا 9:30 پر دُکان کھول لیتا ہُوں۔
اِس گھٹنا کو لگبھگ 5 دِن نِکل گیے ہوںگے کِ ایک دِن وو بھی 9:30 پر آئی اؤر سپھائی پُوجا کے باد اُسنے میری دُکان کے باہر سے مُجھے آواج لگائی- سر ایک مِنٹ پلیج !
میںنے سوچا- جانے آج کیا ہوگا، یہ کیا کہنا چاہتی ہے؟ میںنے سوچا کِ اَبھی یہاں کوئی آس پاس ہے بھی نہیں۔ّ۔ جو گلت ہو گیا اُسکو سُدھرنے کا مؤکا بھی ہے، یہ سوچ کر دھڑکتے دِل سے اُسکی دُکان میں چلا گیا۔ وو مِٹھائی کا ڈِبّا ہاتھ میں لیکر کھڑی تھی، بولی- مِٹھائی کھاّو سر۔ّ۔ّ۔!
میںنے مِٹھائی کا پیس ہاتھ میں لیکر پُوچھا- کِس کھُشی کی مِٹھائی ہے۔ّ۔ّ۔؟
تو بولی- میں آج بی ئے کی پریکشا میں پاس ہو گئی۔
میرے مُںہ سے نِکلا اَرے واہ۔ّ۔ّ۔! بدھائی ہو !
اؤر آدھا ٹُکڑا اُسکے مُںہ میں ڈال دِیا اؤر باکی کا اَپنے مُںہ میں اؤر اُس پیس کو ختم کرکے ایک اؤر پیس اُٹھایا۔ پھِر مِٹھائی ختم کرکے میںنے اُسکو بولا- سپنا میں تُجھسے کُچھ کہنا چاہتا ہُوں۔
میرے دِل کی دھڑکن بڑھ گئی اؤر مُںہ سے شاید لالِما بھی پھُوٹنے لگی ہو۔ّ۔۔
سپنا کا مُںہ بھی سکپکاہٹ سے لبریج ہو گیا، اُسکو بھی بھان ہوگا کِ میں کیا کہنا چاہتا ہُوں۔ّ۔
میںنے ہِمّت کرکے کہا- سپنا اُس دِن جو میںنے تُجھکو سائیٹ کھول کر دی، یدِ تُجھے بُرا لگا ہو تو میں سچّے من سے مافی ماںگتا ہُوں، سچ میں تیری مںشا جانے بِنا میںنے تُجھکو وو سب پڑھنے کو دِیا جو ورجِت مانا جاتا ہے، اؤر یہ جانتے ہُئے بھی کِ یدِ تُجھکو سیکس چڑھا تو تیرے پاس اُسکو سںبھالنے کا کوئی سادھن نہیں ہے۔ تُو کِسکو کہیگی کِ تُجھکو کیا ہُآ ہے۔ّ۔ّ۔ّ۔
سپنا کا مُںہ نیچا ہو گیا، چیہرا لال ہو گیا، اؤر بولی جیسے جم گئی ہو۔
میںنے اُسکی ٹھُڈّی کے نیچے اَپنی اُوںگلی رکھ کر اُسکا چیہرا اُٹھایا اؤر میری ترپھ دیکھنے کو بولا۔
اُسکی نجریں دھیرے دھیرے میری اور اُٹھی تو میں بولا- سپنا تُو میری اَچّھی دوست ہے، اَب تُو کیا مانتی ہے یہ تو تُو جانے، لیکِن میں تیری دوستی کم سے کم تیری شادی تک تو نہیں کھونا چاہتا۔
تو اُسکی آںکھوں سے دو بُوںد آںسُو ٹپک آیے۔ّ۔ّ۔
میرا دِل بھاری ہو گیا۔
اُسنے دھیرے دھیرے رُک رُک کر کہا- سر میں بھی آپکو اَپنا اَچّھا دوست مانتی ہُوں، میں ناراج نہیں ہُوں۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ، نہیں تو آج اِس سمے کیوں آتی۔ّ۔، مُجھے آپسے بات کرنا اَچّھا لگتا ہے۔ّ۔ّ۔
میرے من کو کِتنا چین آیا، جیسے سر پر سے پہاڑ ایکدم سے ہٹا دِیا گیا ہو۔ّ۔ّ۔۔
میںنے کہا- ٹھیک ہے تُو تھوڑی دیر میرے پاس میری دُکان پر بیٹھ۔ّ۔، آ جا !
اُسنے شٹر اُٹھے رہنے دِئے اؤر اَلُمِنِیم کا درواجا لگا کر میرے پاس میری دُکان میں آ گئی اؤر میں رِپیّرِںگ کے ساتھ ساتھ اُسّے بات بھی کرنے لگا۔ دھیرے دھیرے ہم دونوں ہی سامانے ہونے لگے۔
لگبھگ 45 مِنٹ باتچیت ہُئی جِسمیں ہمنے ایک دُوسرے کے گھر میں کؤن کؤن ہے، گھر کیسا ہے، ایک دُوسرے کی رُچِیاں کیا ہیں یہ سب جانا، پھِر وو کریب 10:30 - 10:45 پر اَپنی دُکان میں چلی گئی۔ اَچّھا بھی نہیں لگتا تھا کِ کوئی اُسکو اؤر میرے کو اِس ترہ سے آپس میں گھُٹ کر باتیں کرتا دیکھے، لڑکی جات جلدی بدنام ہو جاتی ہے۔ّ۔ّ۔۔
پھِر وو اَکسر جلدی ہی آنے لگی، ہم دونوں میں بہُت سی باتیں ہونے لگی، دھیرے دھیرے وو مُجھسے مجاک بھی بہُت کرنے لگی، اُسکے چیہرے کو دیکھ کر لگتا تھا کِ اُسکو میرا ساتھ اَچّھا لگتا ہے، وو جیادا سے جیادا ٹائیم میرے ساتھ نِکالنا چاہتی ہے۔
لیکِن میںنے اُسکو چیتا دِیا تھا کِ دیکھ سپنا اَپنی دوستی کی بات اَپنے دونوں تک ہی سیمِت ہونی چاہِئے ! پگلی، نہیں تو لڑکی جات کو بدنام ہوتے دیر نہیں لگتی۔
یہ بات اُسکو بھی اَچّھے سے سمجھ میں آ گئی اؤر جو بھی ہںسی مجاک ہمیں کرنا ہوتا تھا وو سب ہم اؤر دُکانوں کے کھُلنے سے پہلے کر لیتے تھے۔ وو اَکیلے میں مُجھے نِک نیم سونُو پُکارنے لگی، مُجھے بہُت اَچّھا لگتا تھا۔
ایک دِن جب میں 9:30 پر دُکان پںہُچا تو سپنا دُکان کھول چُکی تھی اؤر مُجھسے بولی- سونُو پلیج آج تُم تھوڑی دیر میرے ساتھ میرے پاس بیٹھو نا !
میںنے کہا- ٹھیک ہے آدھا گھںٹا کے کریب تُمہارے ساتھ بِتا لُوںگا۔
تو میںنے اُسّے پُوچھا کِ شاید تُمہارے مایکے میں تُمکو کھِلانے کے لِئے کم پڑنے لگا ہوگا اِسلِئے تُمہاری شادی کرنی پڑی !
تو پتنی بولی- ہو او او او او، کوئی نہیں، کھُوب تھا !
تو میں بولا- پھِر لِکھائی پڑھائی لایک دھن نہیں ہوگا !
تو وو بولی- اؤر کِتنا پڑھنا تھا، کھُوب تو پڑھ لِیا !
میںنے پھِر پُوچھا- تو اوڑھنے پہنانے میں اَسمرتھ ہونے لگے ہوںگے ؟
تو پتنی بولی- آپ بھی نا کیسی باتیں کر رہے ہو، رُپیے پیسوں کی کمی تو کوئی نہیں تھی !
تو میں بولا- میری پیاری پرانیشوری ! اَرے تو جِس چیج کی کمی تھی وو تھا لںڈ، اؤر سیکس ! سمجھی نا ! اؤر اِسی کے لِئے اَپنی شادی کی گئی ہے اؤر جِسکے لِئے شادی کی گئی ہے، اُسکا اَنادر کیوں کریں !
یہ تو من کی کھیتی ہے، جب بھی من کرے کھُوب چُدائی کرو۔ اِسّے بھی کبھی من بھرنا چاہِئے کیا !
اَرے یار لوگوں میں کئی ترہ کی گلت دھارناّیں ہوتی ہیں، کئی تو اُن دھارناّوں کے چلتے سیکس کا مجا نہیں لے پاتے ہیں، اؤر کئی لوگ اَسمرتھ ہوتے ہیں، جلدی ہی سکھلِت ہو جاتے ہیں یا کِسی کارنوش اُنکا من ہی نہیں کرتا، وو بیچارے ویسے مجا نہیں لے پاتے ہیں، اِسلِئے جب تک اِس مشینری کو چالُو رکھیںگے یے سہی تریکے سے کام کریگی، ورنا کھراب ہو جایّگی۔
اؤر میری دیوانگی پر تو تُجھکو پھکھر ہونا چاہِئے، کِ اِس کارن ہی سہی میں تُمہارے آگے پیچھے تو گھُومُوںگا نا !
اؤر مجے کی بات کِ میری پتنی کو یہ بات ٹھیک سے سمجھ آ گئی، اُسکے باد اُسنے کبھی مُجھے اِس بات کا اُلاہنا نہیں دِیا۔
لگبھگ بیس سال شادی کو ہو چُکے ہیں، اَب کُچھ سمے سے میری پتنی میں کُچھ بدلاو آئے ہیں، وو سیکس کے لِئے منا تو نہیں کرتی ہے، لیکِن وو سیکس میں سکرِے بھاگ بھی نہیں لیتی ہے، مُجھے سیکس کرنا ہو تو پھورپلے مُجھے اَکیلے کو کرنا ہوتا ہے، وو نہیں کرتی، سیکس کے لِئے کھُد پہل نہیں کرتی، ہاں سیکس میں اورگاسم لینے کے لِئے جرُور سکرِے ہوتی ہے ! بس، ہو گیی چُدائی اُسکی ترپھ سے ! چُمبن لینے کو منا کرتی ہے، بولتی ہے میرا دم گھُٹتا ہے۔
میںنے اُسکو سمجھایا کِ تُم کِس کے سمے مُںہ سے ساںس کیوں لیتی ہو، ناک سے لو،
تو بھی وو منا کرنے لگی ہے، بولتی ہے کِس مت کرو۔
اَب بتائیّے جو چیج مُجھکو سبسے اَچّھی لگتی ہے، جِس کرِیا میں میں 10-20 مِنٹ آرام سے نِکال سکتا ہُوں، وو ہی نہیں کرنے کو مِلے ۔۔ّ۔ّ۔
کھیر۔ّ۔
میںنے کئی جگہ پڑھا ہے کِ لوگ اَپنے لنڈ کو تین اِںچ چؤڑا اؤر 9 اِںچ لمبا بتاتے ہیں۔
ایک آم اِںسان کے لِئے یہ سوچ کر اَپنا دِماگ کھراب کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ّ۔
میں ایک بہُت سادھارن سا اُداہرن دے رہا ہُوں
آپ ایک بِسلری کی پانی کی بوتل لے لیجِیے، یہ بوتل تین اِںچ چؤڑی ہوتی ہے اؤر اِسکے اُوپر کا مُںہ جہاں سے بوتل گھُومنا شُرُو ہو جاتی ہے وہاں تک نؤ اِںچ لمبائی ہوتی ہے، میںنے 9 اِںچ لمبائی کا تو سُنا ہے اؤر بندے کو دیکھا ہے لیکِن تین اِںچ چؤڑا۔ّ۔۔ میںنے کبھی بھی نہیں دیکھا۔ّ۔۔
میری سیکس پاور میں کوئی کمی نہیں آئی، اَب مُجھے روج ہی اَدھِکتر مُٹھ مار مار کر کام نِکالنا پڑتا ہے۔ جہاں سیکس روج کرتے تھے اَب 20 دِن سے ایک مہینا تک نِکل جاتا ہے، من بھٹکنے لگا، کِ کوئی ساتھی مِل جائے جو میری سمسیا کو سمجھے اؤر میرا ساتھ دے۔
میری کںپیُوٹر رِپیّرِںگ شاپ کے باجُو میں موبائیل کمیُنِکیشن کی دُکان کھُلی، کُچھ دِن تو بندا لگاتار بیٹھا پھِر اُسنے ایک لڑکی کو وہاں اَپوئیںٹ کِیا اؤر کھُد نے کِسی اؤر ملٹیپلیکس میں ایک اؤر دُوکان کھول لی اؤر وہاں بیٹھنے لگ گیا۔ ایکدم سلِم لڑکی جوانی کی گود میں سر رکھا ہی تھا اؤر جوانی میں لڑکی کو جیسے کھُوبسُورتی اؤر اَرمانوں کے پںکھ لگ جاتے ہیں، وو تھوڑا بولنے میں بولڈ ہو جاتی ہے، وو بھی شُرُو میں تو کم بولتی تھی، پھِر بولڈ ہو گئی، کِسی بات کو لیکر پریشانی ہوتی تو مُجھے بولتی۔
ہم لوگ آپس میں کھُلنے لگے، ایک دِن بہُت ہی اَجیب سا واکیا ہُآ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔۔
اُسکو سُو سُو جانا تھا وو مُجھسے بول گئی کِ میں اَبھی آئی ! زرا اِدھر دُکان میں دھیان رکھنا !
وو گئی اؤر واپس آئی اؤر بہُت پریشان سی لگی، کُچھ دیر بیت گئی۔ّ۔ّ۔
پھِر ہِچکتی سی باہر آکر مُجھے بولی- سر، پلیج ! ایک مِنٹ اِدھر آیّںگے۔ّ۔ّ۔ّ؟
میںنے لڑکوں کو بولا- تُم لوگ کام کرو، میں آیا !
اؤر اُسکے پیچھے اُسکی دُکان میں گیا، وو اَندر کیبِن میں چلی گئی تھی، میں کیبِن کے درواجے پر جاکر بولا- ہاں کیا ہُآ۔ّ۔؟
تو اُسکا مُںہ لال ہو گیا، بولی- مُجھے شرم بھی آ رہی ہے اؤر اِمرجیںسی اِتنی ہے کِ میں بِنا کہے رہ بھی نہیں سکتی۔
میںنے کہا- تو کہ دے نا، پھِر شرم کی کیا بات ہے۔
تو وو ہِچکتے ہُئے رُک رُک کر بولی- سر میں سُ سُ گئی تھی۔ّ۔ّ۔ میری سلوار۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ ، کیا بولُوں،
میںنے کہا- اَرے بول نا۔ّ۔ّ۔ّ۔
تو بولی- ناڑے میں گاںٹھ لگ گئی ہے۔ّ۔ّ۔ّ۔۔
میںنے کہا- اوہّہ، ہے تو سمسیا ہی ! لیکِن جو کرنا ہے وو تو کرنا ہی پڑیگا۔ّ۔ّ۔
میں کیبِن کے اَندر ہو گیا، اُسکو ایک سائیڈ میں کِیا اؤر کُرتے کو اُوپر کر کے ناڑے میں پڑی گاںٹھ کو سہی کِیا، اؤر اُسکو سُ سُ کرنے بھیج دِیا۔ّ۔ّ۔
میری کیا ہالت ہُئی ہوگی آپ بھی اِس ہالت میں ہوتے تو ۔۔ّ۔ّ، سہج ہی اَںداجا لگا لو۔ّ۔ّ۔
میںنے چھوٹے کو چڈّی میں ہاتھ ڈال کر اُوپر کی اور کِیا اؤر اَپنی دھڑکن پر کابُو کرنے کا یتن کرنے لگا۔
سپنا کا کیا ہال ہُآ ہوگا، جِس ترہ سے بیچاری کے ہاو بھاو لگ رہے تھے، دھڑکن تو اُسکی بھی بڑھ ہی گئی ہوگی۔ّ۔، اُسکا مُںہ ایکدم لال ہو گیا تھا۔ اِسکا متلب پہلی بار کِسی مرد کا ہاتھ اِس ترہ سے اُسکو لگا تھا۔ّ۔ّ۔۔
میںنے سوچا کِ میںنے تو کیا گلت کِیا، اُسنے کہا تو مدد کر دی ! اِمرجیںسی تھی ہی اِتنی ! کھیر اَب ہوگا جو دیکھا جایّگا۔ّ۔۔
اَب میرے من میں ایک اَرمان جاگا کِ سپنا یدِ تیّار ہو جائے تو۔ّ۔۔
جو گھُٹن میرے من میں مُجھے مہسُوس ہوتی ہے وو ختم ہو جایّگی۔
کھیر۔ّ۔ّ، میںنے اَپنا سر جھٹکا، سوچا تھیوری میں اؤر ہکیکت میں بہُت پھرک ہوتا ہے۔ّ۔ّ۔
وو جیسے ہی اَپنی دُکان میں آئی میں اَپنی دُکان میں چلا آیا، لیکِن آتے آتے اُسکے مُںہ سے تھیںک یُو سر۔ّ۔۔ نِکلا، میںنے اُسکی اؤر دیکھا اؤر مُسکُرا کر چلا آیا۔ّ۔ّ۔
اَب ہم تھوڑا اؤر کھُل گئے، کبھی کبھی جب وو بِلکُل اَکیلی ہوتی تو مُجھسے کہ دیتی- سر لںچ کر لو !
تو ہم ساتھ ساتھ لںچ کر لیتے تھے۔ّ۔ّ۔، کُچھ ہںسی مجاک، جوکس بھی چلتا رہنے لگا۔ّ۔ّ۔
لیکِن دِلّی اَبھی کِتنی دُور تھی کُچھ پتا نہیں۔ّ۔ّ۔
وو کھالی ٹائیم میں کںپیُوٹر پر گیمس کھیلتی تھی، جیاداتر تاش والے گیمس !
ایک بار لںچ میں بُلایا تو وہی گیم لگا پڑا تھا تو میںنے کہا- بور نہیں ہوتی اِن گیمس سے؟ روج روج یہی گیم، بچّوں والے ۔۔ّ۔۔
تو اُسکے مُںہ سے اَچانک ہی نِکل گیا- تو سر آپ ہی بتا دو کُچھ !
میںنے مؤکا دیکھ کر کہا- تُو بُرا تو نہیں مانے تو بتا دُوںگا !
تو سپنا بولی- آپ بھی کیا بات کرتے ہو، بُرا کاہے کا مانّا؟
تو لںچ کے باد میں اُسکے کںپیُوٹر پر اَنترواسنا سائیٹ لگا کر بولا- یہ دیکھ، ایک ایک ٹوپِک پر کلِک کر، یدِ پسںد نا آیے تو بُرا مت مانّا ! بںد کر دینا میں اؤر کُچھ گیمس میں کںپیُوٹر پر ڈال دُوںگا۔ّ۔ّ۔
اُسکے باد 3-4 دِن تک اُسنے ن تو مُجھسے بات ہی کی اؤر نا ہی مُجھے لںچ کے لِئے آواج ہی دی۔ میں یدِ باہر نِکلتا بھی تو وو میری ترپھ نہیں دیکھ کر نجر نیچے کر لیتی۔۔
میںنے سمجھا کِ گلت ہی ہو گیا لگتا ہے۔ّ۔ شاید یہ لڑکی اِس ترہ کی چیجوں میں رُچِ نہیں لیتی ہوگی۔ّ۔ّ۔، میرے من میں پچھتاوا ہونے لگا، کِ کیوں میںنے اُسکو بِنا اُسکا من جانے اِس ترہ کی سائیٹ اُسکو دِکھائی۔ّ۔۔ بیچاری اَچّھی دوست تھی۔۔
کھیر۔۔ اَب جو ہونا تھا وو تو ہو چُکا۔ّ۔
ہمارے مال میں دُکانیں لگبھگ 11 تک پُوری ترہ سے کھُلتی تھی، لیکِن میں ہمیشا 9:30 پر دُکان کھول لیتا ہُوں۔
اِس گھٹنا کو لگبھگ 5 دِن نِکل گیے ہوںگے کِ ایک دِن وو بھی 9:30 پر آئی اؤر سپھائی پُوجا کے باد اُسنے میری دُکان کے باہر سے مُجھے آواج لگائی- سر ایک مِنٹ پلیج !
میںنے سوچا- جانے آج کیا ہوگا، یہ کیا کہنا چاہتی ہے؟ میںنے سوچا کِ اَبھی یہاں کوئی آس پاس ہے بھی نہیں۔ّ۔ جو گلت ہو گیا اُسکو سُدھرنے کا مؤکا بھی ہے، یہ سوچ کر دھڑکتے دِل سے اُسکی دُکان میں چلا گیا۔ وو مِٹھائی کا ڈِبّا ہاتھ میں لیکر کھڑی تھی، بولی- مِٹھائی کھاّو سر۔ّ۔ّ۔!
میںنے مِٹھائی کا پیس ہاتھ میں لیکر پُوچھا- کِس کھُشی کی مِٹھائی ہے۔ّ۔ّ۔؟
تو بولی- میں آج بی ئے کی پریکشا میں پاس ہو گئی۔
میرے مُںہ سے نِکلا اَرے واہ۔ّ۔ّ۔! بدھائی ہو !
اؤر آدھا ٹُکڑا اُسکے مُںہ میں ڈال دِیا اؤر باکی کا اَپنے مُںہ میں اؤر اُس پیس کو ختم کرکے ایک اؤر پیس اُٹھایا۔ پھِر مِٹھائی ختم کرکے میںنے اُسکو بولا- سپنا میں تُجھسے کُچھ کہنا چاہتا ہُوں۔
میرے دِل کی دھڑکن بڑھ گئی اؤر مُںہ سے شاید لالِما بھی پھُوٹنے لگی ہو۔ّ۔۔
سپنا کا مُںہ بھی سکپکاہٹ سے لبریج ہو گیا، اُسکو بھی بھان ہوگا کِ میں کیا کہنا چاہتا ہُوں۔ّ۔
میںنے ہِمّت کرکے کہا- سپنا اُس دِن جو میںنے تُجھکو سائیٹ کھول کر دی، یدِ تُجھے بُرا لگا ہو تو میں سچّے من سے مافی ماںگتا ہُوں، سچ میں تیری مںشا جانے بِنا میںنے تُجھکو وو سب پڑھنے کو دِیا جو ورجِت مانا جاتا ہے، اؤر یہ جانتے ہُئے بھی کِ یدِ تُجھکو سیکس چڑھا تو تیرے پاس اُسکو سںبھالنے کا کوئی سادھن نہیں ہے۔ تُو کِسکو کہیگی کِ تُجھکو کیا ہُآ ہے۔ّ۔ّ۔ّ۔
سپنا کا مُںہ نیچا ہو گیا، چیہرا لال ہو گیا، اؤر بولی جیسے جم گئی ہو۔
میںنے اُسکی ٹھُڈّی کے نیچے اَپنی اُوںگلی رکھ کر اُسکا چیہرا اُٹھایا اؤر میری ترپھ دیکھنے کو بولا۔
اُسکی نجریں دھیرے دھیرے میری اور اُٹھی تو میں بولا- سپنا تُو میری اَچّھی دوست ہے، اَب تُو کیا مانتی ہے یہ تو تُو جانے، لیکِن میں تیری دوستی کم سے کم تیری شادی تک تو نہیں کھونا چاہتا۔
تو اُسکی آںکھوں سے دو بُوںد آںسُو ٹپک آیے۔ّ۔ّ۔
میرا دِل بھاری ہو گیا۔
اُسنے دھیرے دھیرے رُک رُک کر کہا- سر میں بھی آپکو اَپنا اَچّھا دوست مانتی ہُوں، میں ناراج نہیں ہُوں۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ، نہیں تو آج اِس سمے کیوں آتی۔ّ۔، مُجھے آپسے بات کرنا اَچّھا لگتا ہے۔ّ۔ّ۔
میرے من کو کِتنا چین آیا، جیسے سر پر سے پہاڑ ایکدم سے ہٹا دِیا گیا ہو۔ّ۔ّ۔۔
میںنے کہا- ٹھیک ہے تُو تھوڑی دیر میرے پاس میری دُکان پر بیٹھ۔ّ۔، آ جا !
اُسنے شٹر اُٹھے رہنے دِئے اؤر اَلُمِنِیم کا درواجا لگا کر میرے پاس میری دُکان میں آ گئی اؤر میں رِپیّرِںگ کے ساتھ ساتھ اُسّے بات بھی کرنے لگا۔ دھیرے دھیرے ہم دونوں ہی سامانے ہونے لگے۔
لگبھگ 45 مِنٹ باتچیت ہُئی جِسمیں ہمنے ایک دُوسرے کے گھر میں کؤن کؤن ہے، گھر کیسا ہے، ایک دُوسرے کی رُچِیاں کیا ہیں یہ سب جانا، پھِر وو کریب 10:30 - 10:45 پر اَپنی دُکان میں چلی گئی۔ اَچّھا بھی نہیں لگتا تھا کِ کوئی اُسکو اؤر میرے کو اِس ترہ سے آپس میں گھُٹ کر باتیں کرتا دیکھے، لڑکی جات جلدی بدنام ہو جاتی ہے۔ّ۔ّ۔۔
پھِر وو اَکسر جلدی ہی آنے لگی، ہم دونوں میں بہُت سی باتیں ہونے لگی، دھیرے دھیرے وو مُجھسے مجاک بھی بہُت کرنے لگی، اُسکے چیہرے کو دیکھ کر لگتا تھا کِ اُسکو میرا ساتھ اَچّھا لگتا ہے، وو جیادا سے جیادا ٹائیم میرے ساتھ نِکالنا چاہتی ہے۔
لیکِن میںنے اُسکو چیتا دِیا تھا کِ دیکھ سپنا اَپنی دوستی کی بات اَپنے دونوں تک ہی سیمِت ہونی چاہِئے ! پگلی، نہیں تو لڑکی جات کو بدنام ہوتے دیر نہیں لگتی۔
یہ بات اُسکو بھی اَچّھے سے سمجھ میں آ گئی اؤر جو بھی ہںسی مجاک ہمیں کرنا ہوتا تھا وو سب ہم اؤر دُکانوں کے کھُلنے سے پہلے کر لیتے تھے۔ وو اَکیلے میں مُجھے نِک نیم سونُو پُکارنے لگی، مُجھے بہُت اَچّھا لگتا تھا۔
ایک دِن جب میں 9:30 پر دُکان پںہُچا تو سپنا دُکان کھول چُکی تھی اؤر مُجھسے بولی- سونُو پلیج آج تُم تھوڑی دیر میرے ساتھ میرے پاس بیٹھو نا !
میںنے کہا- ٹھیک ہے آدھا گھںٹا کے کریب تُمہارے ساتھ بِتا لُوںگا۔
__________________
0 comments:
Indian Sex Stories|Hindi sexy stories|Marathi sexyStories|Erotic stories | Kamdhund katha|sambhog katha|sex katha| Chodan|Hindi Sex Stories